MIRZA GHALIB

 

مرزا غالب

مرزا غالب کا نام اسد اللہ بیگ خاں تھا۔ باپ کا نام عبداللہ بیگ تھا ۔ آپ دسمبر 1797ء میں آگرہ میں پیدا ہوئے۔ غالب بچپن ہی میں یتیم ہو گئے تھے ان کی پرورش ان کے چچا مرزا نصر اللہ بیگ نے کی لیکن آٹھ سال کی عمر میں ان کے چچا بھی فوت ہو گئے۔ 1810 میں تیرہ سال کی عمر میں ان کی شادی نواب احمد بخش کے چھوٹے بھائی مرزا الہی بخش خاں معروف کی بیٹی امراءبیگم سے ہو گئی شادی کے بعد انہوں نے اپنے آبائی وطن کو خیر باد کہہ کر دہلی میں مستقل سکونت اختیار کر لی ۔ یہاں شعر وسخن کا سلسلہ عروج پایا ۔   مرزا غالب کی باکمال شاعری سے اردو ادب کا گرانقدر سرمایہ ہے۔

مرزا غالب نے مرثیہ بھی کہا۔   مولانا حالی فرماتے ہیں کہ مرزا کے ایک دوست مجتہد العصر نے اردو میں جنابِ سید الشہداء کا مرثیہ لکھنے کی فرمائش کی۔ مرزا نے حسبِ فرمائش یہ تین بند لکھے اور مجتہد العصر کی خدمت میں بھیج کر یہ لکھ بھیجا کہ تین بند صرف حکم کی تعمیل میں لکھے ہیں ورنہ میں اس میدان کا مرد نہیں ہوں۔ یہ اُن لوگوں کا حصہ ہے جنہوں نے اس وادی میں عمریں بسر کی ہیں۔ مجھ کو ان کے درجے تک پہنچنے کے لیے ایک دوسری عمر درکار ہے۔ پس مجھے اس خدمت سے معذور و معاف رکھا جائے۔ ان کا قول تھا کہ ہندوستان میں انیس اور دبیر جیسا مرثیہ گو نہ ہوا ہے، نہ آئندہ ہو گا

Special Thanks to Irum Naqvi, Pakistan for short bio and research

MARSIYA E MIRZA GHALIB

HAAN AYE NAFAS E BADA SAHAR SHAULA FISHAN HO

TOTAL MARSIYA = 1

 

 

Total Page Visits: 5154 - Today Page Visits: 2

eMarsiya – Spreading Marsiyas Worldwide